اسرائیلی وزیراعظم کا متحدہ عرب امارات کا پہلا سرکاری دورہ۔
ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کے تناظرمیں نفتالی بینیٹ جو کہ اسرائیلی وزیراعظم ہیں۔ نےعلاقائی سفارت کاری کے حصے کے طور پر گذشتہ روز یو اے ای کا پہلا سرکاری دورہ کررہے ہیں۔
خبر کے مطابق نفتالی بینیٹ شیخ محمد بن زایدآل نہیان جو کہ ابوظبی کے ولی عہد ہیں سے ملاقات کریں گے۔ اوردونوں ملکوں کے درمیان دفاعی اوراقتصادی شعبے میں تعلقات کو مزید وسعت دینے پر بات کریں گے۔
بطوراسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ کا متحدہ عرب امارات کا یہ پہلا سرکاری دورہ ہے۔ اسرائیل اور یو اے ای لمبے عرصے سے ایران کے ایٹمی پروگرام اور خطے میں سرگرمیوں کے بارے میں تشویش کے حامل ہیں۔
دونوں ملک ایک دوسرے کے ساتھ خفیہ سیکورٹی تعاون کرتے رہے ہیں۔ لیکن پچھلے سال امریکا کی ثالثی میں دونوں ملکوں کے مابین طے شدہ معاہدۂ ابراہیم کے بعد دوطرفہ تعلقات میں زیادہ گرم جوشی آئی ہے۔
اوراب وہ ایک دوسرے کے ساتھ مختلف شعبوں کے اندرباضابطہ دوطرفہ تعاون بھی کررہے ہیں۔
ویانا میں عالمی طاقتوں اورایران کے درمیان جاری جوہری مذاکرات کے تناظر میں اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ یہ دورہ کررہے ہیں۔ اسرائیل اس مذاکرات کا فریق تو نہیں ہے۔ مگر وہ ان کے بارے میں تشویش کا اظہارکرچکا ہے۔ اور وہ ایران سے طے شدہ جوہری معاہدے کی بحالی کا مخالف ہے۔
حالیہ دنوں میں اسرائیل نے اپنے انٹیلی سربراہوں وزیردفاع اوراعلیٰ سفارتی نمایندوں کو امریکا یورپ اور مشرق وسطی میں اتحادی ملکوں کے دوروں پر روانہ کیا ہے۔ تاکہ ایران کے حوالے سےایک مضبوط اورمشترکہ نقطہ نظرپرزور دیا جا ئے۔
نفتالی بینیٹ کا کہنا ہے۔ کہ وہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ جبکہ تہران کا اصرار ہے۔ کہ اس کا جوہری اور ایٹمی پروگرام صرف اور صرف پرامن مقصد کے لیے ہے۔