نئے سال میں قومی کرکٹرز کو سخت چیلنجوں کا سامنا
نئے سال میں آسٹریلیا، ویسٹ انڈیز، انگلینڈ اور پھر نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیموں نے پاکستان کا دورہ کرنا ہے۔ جہاں پاکستانی کھلاڑیوں کو گھر پر سخت ترین اور مشکل ترین چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا۔ وہیں پوری دنیا اس وقت ایک نئی قسم کے کورونا وائرس اومی کارن کی لپیٹ میں ہے۔ امریکہ اور یورپ میں کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ نئے سال میں پاکستان کو گھر پر دنیا کی بڑی ٹیموں کے خلاف اچھی کارکردگی کے ساتھ ساتھ کورونا کیسز پر بھی نظر رکھنا ہوگی۔ گزشتہ مارچ میں پی ایس ایل کے باقی میچز کراچی میں کورونا ایس او پیز کی صریح خلاف ورزیوں کی وجہ سے نہیں کھیلے جا سکے۔
پی سی بی نے نئے سال کے پہلے مہینے میں کراچی اور لاہور میں پاکستان سپر لیگ کا انعقاد کرنا ہے۔ وقت ایک مربوط پالیسی بنا رہا ہے۔ جس پر سختی سے عمل درآمد کی ضرورت ہوگی۔ صرف ہوٹل ہوٹل بک کرنے سے کام نہیں چلے گا۔ اس سمت میں بہت سے سنجیدہ اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک طرف جہاں Covid 19 کی عالمی وبا کی وجہ سے دنیا بھر میں کرکٹ کے کئی سیزن اور ایونٹس ملتوی ہو چکے ہیں۔
غیر معمولی حالات کے باوجود پاکستان کرکٹ بورڈ کیلنڈر سال 2021 میں 267 ڈومیسٹک میچز کرانے میں کامیاب ہوا۔ کیلنڈر سال 2020 میں پی سی بی نے 182 ڈومیسٹک میچز کی میزبانی کی۔ یہ 267 میچ کل 10 مختلف ٹورنامنٹس میں کھیلے گئے۔ ان ٹورنامنٹس میں پاکستان کپ 2021، پی ایس ایل 6، کرکٹ ایسوسی ایشنز ٹی 20، نیشنل ٹی 20، کرکٹ ایسوسی ایشنز چیمپئن شپ، نیشنل انڈر 19 چیمپئن شپ، نیشنل انڈر 19 کپ، کرکٹ ایسوسی ایشنز چیلنج، پاکستان ویمنز کپ اور پریمیئر ڈومیسٹک شامل ہیں۔
فائنل سمیت 31 میچز پر مشتمل قائد اعظم ٹرافی 20 اکتوبر سے 29 دسمبر تک جاری رہی۔ ایونٹ کے فائنل میں خیبرپختونخوا نے ناردرن کو 169 رنز سے شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کیا۔ اس نے ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ کے بعد فرسٹ کلاس ٹورنامنٹ بھی جیتا تھا۔ جبکہ گزشتہ سال کے پی نے تین ٹورنامنٹ جیتے تھے۔ دو سال میں پانچ ٹورنامنٹ جیتنا یقیناً ایک بڑی کامیابی ہے۔ ٹورنامنٹ کا فائنل میچ پنک بالز کے ساتھ نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلا گیا۔ ٹورنامنٹ کی فاتح ٹیم کو ایک لاکھ روپے انعام دیا گیا۔