16 ہزار برطرف سرکاری ملازمین کو بحال کردیا.سپریم کورٹ
ری ایمپلائمنٹ ایکٹ کو سپریم کورٹ نے غیر قانونی قرار دیے جانے کے خلاف نظرثانی درخواست پر اپنے ہی فیصلے میں 16 ہزار برطرف سرکاری ملازمین کو بحال کر دیا ہے۔
جبکہ آرٹیکل 184/ three اور 187 کے اختیار کو استعمال کرتے ہوئے گریڈ 1سے 7 تک کے سرکاری ملازموں کو بحال۔ جبکہ گریڈ eight اوراس سے اوپر کے گریڈ کے ملازموں کی بحالی کو محکمہ ٹیسٹ پاس کرنے سے مشروط ہے۔
جبکہ کرپشن مس کنڈکٹ اور عدم حاضری پر نکالے گئے سرکاری ملازمین بحال نہیں ہوں گے۔
اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ میں سرکاری ملازمین کی بحالی کی اپیلوں پر کیس کی سماعت آج ہوئی۔ درخواستوں پر سماعت جسٹس عطا بندیال کی سربراہی میں 5 رکنی لارجربینچ نے کی۔ ایک روزقبل اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: برطرف سرکاری ملازمین کی بحالی کے کیس کی سماعت شروع ۔آئندہ ہفتے مختصر فیصلہ
آج جسٹس عمر عطا بندیال نے فیصلہ پڑھ کر سنایا، جس میں یہ کہا گیا ہے۔ کہ عدالت نے سرکاری ملازمین کی بحالی کی تمام اپیلیں مسترد کردی ہیں۔ four ججز نے اپیل مسترد کرنے کے حق میں فیصلہ دیا۔ جبکہ جسٹس منصور علی شاہ نے اپیل مسترد کرنے سے اختلاف کیا۔
عدالت نے ہدایت کی کہ اب بھرتی کے وقت ٹیسٹ لازمی کی شرط کو ضرورفالو کیا جائے گا۔ جن سرکاری ملازمین نے بھرتی ہونے کے وقت ٹیسٹ نہیں دیا وہ اب دیں گے۔