آئین شکن صدر کے خط کا جواب کیسے دیں، شہباز شریف
اپوزیشن لیڈر اور مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لیے صدر عارف علوی کی جانب سے موصول ہونے والے خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ غیر آئینی صدر کے خط کا جواب کیسے دیا جائے؟
انہوں نے کہا کہ صدر عمران خان اور ڈپٹی سپیکر نے آئین کی خلاف ورزی کی ہے۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ ہم آئین کی پاسداری کر رہے ہیں. یہ کیسے ممکن ہے کہ صدر کے غیر آئینی خط کا جواب دیں۔
انہوں نے سپریم کورٹ سے کہا کہ فل کورٹ بنایا جائے، خلاف ورزی کرنے والوں کو فل کورٹ میں سزا دی جائے. دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے۔
شہباز شریف نے یہ بھی کہا کہ اس وقت پوری دنیا کی نظریں ہماری سپریم کورٹ پر لگی ہوئی ہیں۔
واضح رہے کہ صدر مملکت عارف علوی نے نگراں وزیراعظم کی تقرری کے لیے عمران خان اور شہباز شریف کو خط لکھا ہے۔ نگراں وزیراعظم کا تقرر عمران خان اور قائد حزب اختلاف کی مشاورت سے کیا جائے گا۔
قواعد کے مطابق تین دن میں کسی ایک نام پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں دونوں شخصیات کمیٹی کو دو دو نام بھیجیں گی۔
کمیٹی سپیکر قومی اسمبلی بنائیں گے۔ کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے آٹھ ارکان ہوں گے۔
کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کو مساوی نمائندگی حاصل ہو گی ۔جو کہ ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ پر مشتمل ہے۔انہوں نے پھر کہا کہ آئین شکن صدر کے خط کا جواب کیسے دیں؟