پہلے ٹارگٹ صرف ایک ٹیم (انڈیا ) ہوتی تھی، اب مزید دو شامل۔
کرکٹ سے اچھی خبریں آنا شروع ہو گئی ہیں۔ پاکستانی کرکٹ ٹیم نے جس طرح ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے تین میچوں میں بھارت کو شکست دی۔ پھر نیوزی لینڈ اور افغانستان کے خلاف یکے بعد دیگرے اعتماد حاصل کیا۔اس کا سہرا بلاشبہ بابر اعظم اور ان کی ٹیم کے سر جاتا ہے۔ کھلاڑیوں نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے۔ تینوں بڑے میچ جیت لیے۔ بھارت کو شکست سے دوچار کرنا ہر پاکستانی کی خواہش رہی ہے۔ لیکن شاہین شاہ آفریدی بابر اعظم اور محمد رضوان نے دبئی میں وہ کر دکھایا جو خواب جیسا لگتا ہے۔
نیوزی لینڈ نے سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے پچھلے ماہ اچانک پاکستان کا دورہ ختم کر دیا۔ اس لیے پاک نیوزی لینڈ کے میچ کو انتقام کا میچ کہا جا رہا تھا۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں رہے ۔ پاکستانی ٹیم اور پاکستانی شائقین کے لیے ایک طرح سے پاکستان کی حمایت کرکے اپنا غصہ نکالنے کا بہترین موقع ہے۔ پہلے ٹارگٹ پر صرف ایک ٹیم (انڈیا کی) تھی۔ اب مزید دو کو شامل کرتے ہیں ۔یعنی انگلینڈ اور نیوزی لینڈ ہمیں اپنی ذہنیت کو اس طرح ترتیب دینا ہوگا کہ ہم ہارنے والے نہ ہوں۔
محمد حفیظ اتنے جذباتی ہوئے کہ انہوں نے پاکستانی ٹیم کی ایک سیلفی ٹوئٹر پر شیئر کی۔ اور لکھا کہ وہ اس جیت کا سہرا پاکستانی سیکیورٹی فورسز کو دیتے ہیں۔ نیوزی لینڈ کی پہلی اننگز میں حارث رؤف کی کیرئیر کی بہترین باؤلنگ کے بعد لوگ یہ سوال پوچھتے نظر آئے۔ کہ حارث کو پاکستانی ٹیم میں اپنی جگہ ثابت کرنے کے لیے مزید کیا کرنا پڑے گا؟ انہوں نے 22 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں اور مین آف دی میچ کا اعزاز حاصل کیا۔