یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر جمہوریہ چیک میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے بھی ایک تقریب کا اہتمام کیا گیا۔
تقریب کی صدارت سفیر پاکستان محمد خالد جمالی نے کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے۔ سفیر محمد خالد جمالی نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی۔
انہوں نے کہا۔ کہ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی موجودگی والا خطہ ہے۔ جہاں کے شہری اس وقت 900,000 سے زائد فوجیوں کی موجودگی میں غیر انسانی فوجی محاصرے میں زندگی گزار رہے ہیں۔
پاکستان کے سفیر نے کہا۔ کہ آر ایس ایس اور بی جے پی پر مشتمل حکمران طبقے نے مقامی کشمیریوں کی تحریک کو دبانے اور عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوششوں میں ناکامی کے بعد 5 اگست 2019 کو ایک اور سفاکانہ قدم اٹھایا۔
انہوں نے مزید کہا۔ کہ یہ اقدامات اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور چوتھے جنیوا کنونشن سمیت بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : امریکی میڈیا اور اب اسرائیلی اخبار نے مودی سرکار کا چہرہ بے نقاب کردیا
پاکستان کے سفیر نے کوویڈ 19 کی وبا کے تناظر میں مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کی حالت زار پر بھی روشنی ڈالی۔ جن میں ہسپتال اور دیگر سہولیات شامل ہیں۔
تقریب کے دیگر مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا۔ کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ بنائے۔ اور کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کے منصفانہ حقوق کو برقرار رکھے۔
یوم یکجہتی کشمیر، چیک ریپبلک تقریب کے آغاز میں تلاوت کلام پاک کے بعد صدر مملکت اور وزیر اعظم پاکستان کے پیغامات بھی پڑھ کر سنائے گئے۔