بھارت میں دس برسوں میں 984 شیروں کی ہلاکت،
گزشتہ دنوں ایک خبر رساں ایجنسی نے بتایا کہ پچھلے سال بھارت میں ایک سو چھبیس شیر مارے گئے۔ سال میں ابھی دو دن ہی باقی تھےکہ 30 دسمبر کو خبر آئی کہ مہاراشٹر کے جنگلات میں ایک مادہ شیر مارا گیا ہے۔ جس سے 2021 میں مارے جانے والے شیروں کی کل تعداد 127 ہو گئی ہے۔
یہ بات یاد رہے کہ مدھیہ پردیش شیروں کی موت کے معاملے میں ملک میں سب سے آگے ہے۔ گزشتہ دنوں بھی ریاست کے ڈنڈوری ضلع میں ایک مادہ شیرنی مردہ ملی تھی۔ ابتدائی رپورٹ سے پتہ چلا کہ اسے زہر دے کرمارا گیا تھا۔
گزشتہ 10 سال کے اعدادوشمار پر نظر ڈالیں۔ تو 2021 شیروں کی ہلاکت کے لحاظ سے مہلک ترین سال ثابت ہوا ہے۔
نیشنل ٹائیگر کنزرویشن اتھارٹی ( NTCA ) کے ایک اہلکار نے بتایا کہ اب معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ بتایا گیا کہ NTCA نے سیکورٹی اہلکاروں کے گشت میں بھی اضافہ کیا ہے۔ اور شکاریوں کو پکڑنے سمیت متعدد اقدامات کیے ہیں۔
کم و بیش 30% ٹائیگرز محفوظ علاقوں سے باہر ہیں۔
شیروں کی موت کی بہت سی وجوہات ہیں جن میں بھارت میں شیروں کی بڑی تعداد کی موجودگی بھی شامل ہے۔ تاہم لوگ اس بات سے انکاری ہےکہ ڈنڈوری ضلع میں مرنے والے شیرنی کو زہر دے کر مارا گیا ہو گا۔
NTCA کے ایک اہلکار نے کہا: "شیروں کے تحفظ کے لیے اب مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے اور بہت سے لوگوں کو بھی غیر قانونی شکار کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔ لیکن ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ملک کے کم و بیش 30 فیصد شیر محفوظ علاقوں یا پناہ گاہوں سے باہر رہتے ہیں۔
جنگلی حیات کے ایک محقق نے کہا، "انڈیا میں شیروں کی مرنے کی تعداد تقریباً چار فیصد سے زیادہ ہے۔”
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وسطی ہندوستان میں شیر بجلی کی تاروں میں پھنس کر مر رہے ہیں جو کہ جنگلی حیات کو روکنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ ان تاروں کے استعمال کو کنٹرول کرنا بہت ضروری ہے۔
اطلاعات یہ ہے کہ جب لوگوں کے مویشی مارے جاتے ہیں تو غصے میں مشتعل لوگ شیروں کو زہر دے کر مارنے کی کوشش کرتے ہیں، اب لوگوں کے کو غصہ کم کرنے کے لیے معاوضے کا مطالبہ بھی کیا جا تا ہے۔
سرسبز صحرا
2021 کو چھوڑ کر گزشتہ دہائی کے دوران 2016 اور 2017 میں تو سب سے زیادہ شیر مارے گئے۔2016 میں 121 اور 2017 میں 117 شیر مارے گئے۔ پھر سال 2020 میں 106 شیر مارے گئے۔10 سال قبل 2012 میں انڈیا میں 88 شیر مارے گئے تھے۔
پچھلے سال 2021 میں کل 127 شیر مارے گئے۔ ان میں 15 بچے اور 12 جوان شیر شامل تھے۔بھارت میں دس برسوں میں 984 شیروں کی ہلاک ہوئے۔